فیصل آباد وویمن یونیورسٹی نے داخلہ لینے والی طالبات کیلئے انوکھی شرط عائد کر دی

فیصل آباد وویمن یونیورسٹی نے داخلہ لینے والی طالبات کیلئے انوکھی شرط عائد کر دی

فیصل آباد کی گورنمنٹ یونیورسٹی برائے خواتین نے نئے داخلوں کے لیے آنے والی طالبات سے حیران کن حلف نامہ لینا شروع کر دیا، یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کورونا سے متعلقہ حلف نامہ نہ صرف مضحکہ خیز ہے بلکہ ایچ ای سی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔




اس حلف نامے کے مطابق اگر نیا داخلہ لینے والی کسی طالبہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تو اسے جرمانے کے طور پر یونیورسٹی کو 10 ہزار روپے جمع کرانے ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق نئے داخلوں کے لیے آنے والی طالبات کے لیے داخلہ دینے کی انوکھی شرط رکھی گئی ہے جس کے مطابق انہیں داخلے لینے سے قبل ایفیڈیوٹ جمع کرانا ہو گا جس میں اقرار کیا جائے گا کہ اگر داخلہ لینے کے بعد کسی طالبہ کو14 روز کے اندر اندر کورونا وائرس نکل آیا تو اس طالبہ کو 10ہزار روپے بطور جرمانہ جمع کرانے ہوں گے۔

دوسری جانب ایچ ای سی کی جانب سے ایسا کوئی قانون نہیں بنایا گیا بلکہ ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ ادارے نے طلبا کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو یہ احکامات دیئے ہیں کہ وہ طلبا کا درجہ حرارت باقاعدگی سے چیک کریں اور ممکن ہو تو طلبا کا کورونا ٹیسٹ بھی کرائیں۔




مگر گورنمنٹ کالج برائے خواتین فیصل آباد نے اسی حکم کو پیسے بنانے کا ذریعہ بناتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے اور طالبات نے داخلہ لینے کے لیے یہ حلف نامہ جمع بھی کرانا شروع کر دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button